” وَ لَوۡ اَنَّہُمۡ اِذۡ ظَّلَمُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ جَآءُوۡکَ فَاسۡتَغۡفَرُوا اللّٰہَ وَ اسۡتَغۡفَرَ لَہُمُ الرَّسُوۡلُ لَوَجَدُوا اللّٰہَ تَوَّابًا رَّحِیۡمًا”۔ ﴿ النساء: 64 ﴾
(اور ( اے حبیب! ) اگر وہ لوگ جب اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھے تھے، آپ کی خدمت میں حاضر ہو جاتے اور اللہ سے معافی مانگتے اور رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) بھی ان کے لئے مغفرت طلب کرتے تو وہ ضرور اللہ کو توبہ قبول فرمانے والا نہایت مہربان پاتے)
“حیــات النبـــی بعداز وصــالِ ظـــاہـــری” پر مختلف مکــاتبِ فـکر سے تصریحــات و شواہـد۔
مختلف مکاتبِ فکر کے اعتراضات کا قــرآن و سنــت کی روشنی میں مدلل اور مفصل جواب۔
اِس آیت مبــارکہ پر “صحابہ کرام، اکابر علماء ، صالحین” کا(وصال مبارک کر بعد) عمـل۔
4- آیت مبارکہ پر عمـل کے روحانی و وجدانی واقعات۔
♦️ علامہ ظہور احمد فیضی صاحب نے اپنی اِس تـصنــیف “جَـــــــــآءُوۡکَـــــــــ” میں درج بالا اہم موضوعات پر اپنے علمـی و تحــقیقی انداز میں تفصیلًا گفتگو کے عـلاوہ آیت کی تفســیر میں مزید مسائل کا بیان فرمایا اور بارگـاہِ رسـالــت (روضـہ رسـول صلی الله علیہ والہ وسلم) میں حاضــری کے آداب پر بھی لکھـا۔
Reviews
There are no reviews yet.